صفت نسبتی
١ - آتش کی طرف منسوب : آگ کا، آگ کی سی خاصیت رکھنے والا، آگ کی طرح گرم اور جلا دینے والا۔
"خواب دیکھا کہ میں دہانہ پہاڑ آتشی پر پھر رہا ہوں۔"
( ١٨٨٠ء، ماسٹر رام چندر، ١٩٠ )
٢ - جس کی خلقت میں جزو غالب آگ ہو، آگ کی مخلوق، جن وغیرہ۔
بولی وہ بشر ہو تم دلاور سرسبز ہو قدم آتشی پر
( ١٨٣٨ء، گلزار نسیم، ٣٨ )
٣ - آگ یا آگ سے بنی ہوئی مخلوق کی خاصیت۔
توں کر بھار سر تھے آپس سرکشی توں ہے خاک کا، چھوڑ دے آتشی
( ١٦٤٩ء، خاور نامہ، ٦٩٠ )
٤ - جلد آگ پکڑ لینے والا، آتشگیر۔
"مٹی کے تیل اور دیگر آتشی اشیا کے مسائل۔"
( ١٩٣٧ء، ہندوستان کا نیا دستور حکومت، ١٠٣ )
٥ - آگ برسانے یا لگانے والا اسلحہ۔
"نو سو نفط انداز تین ٹکڑیوں میں تقسیم کر دیے اور جنگی ہاتیوں کو بھگانے میں یہ آتشی حربہ بہت مفید ثابت ہوا۔"
( ١٩٥٣ء، تاریخ مسلمانانِ پاکستان و بھارت، ٨٧ )
٦ - بینٹی کی ایک قسم جس کے دونوں سروں پر آگ لگا کر گھماتے ہیں۔
"یہ . ایک قسم کا ورزشی آلہ ہے۔ اس کی بہت سی قسمیں بنائی ہیں : سادی، آبی، آتشی، جھولہ، تکونی وغیرہ۔"
( ١٩٢٥ء، اسلامی اکھاڑا، ٢٠ )
٧ - گہرا سرخ رنگ۔
"حالات مذکور میں وسطی حصے کی تنویر کا رنگ آتشی ارغوانی تھا۔"
( ١٩٣٩ء، طبیعی مناظر، ١٤٢ )
٨ - ایک قسم کا کبوتر جو شعلہ رنگ ہوتا ہے۔
"سبز اور سرخ کے میل سے آتشی پیدا ہوا۔"
( ١٨٩١ء، رسالہ کبوتر بازی، ٦ )