ژولیدہ حال

( ژولِیدَہ حال )
{ ژو (و مجہول) + لی + دَہ + حال }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ژولیدہ' کے ساتھ عربی اسم 'حال' لگانے سے مرکب 'ژولیدہ حال' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٢ء "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - پریشان حال، ابتر حال، شکستہ حال۔
"اے صنم دور ہی سے چاند سا مکھڑا دکھلا نظارۂ جمال عاشق ژولیدہ حال کرلیں۔"      ( ١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٢٧٢:١ )
  • پَرِیشان حال
  • بَدْ حال