باقر

( باقِر )
{ با + قِر }
( عربی )

تفصیلات


بقر  باقِر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد سے اسم فاعل مشتق ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں 'میر' کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : باقِرَہ [با + قِرَہ]
جمع استثنائی   : باقِرین [با + قِرِیْن]
جمع غیر ندائی   : باقِروں [با + قِروں (و مجہول)]
١ - شگافتہ کرنے والا، بال کی کھال نکالنے والا، محقق۔
 باقر علم پیمبر نے جو پائی یہ خبر رخ کیا شام کی جانب صفت نور سحر      ( ١٩٧٤ء، مراثی نسیم، ٧٨:٢ )
٢ - رسول(صلعم) کے چھوٹے نواسے امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کے ایک پوتے محمد کا لقب (جو فرقۂ اثنا عشری کے پانچویں امام ہیں)۔
 وارث مسند احمد ہیں جناب باقر جانشین جد امجد ہیں جناب باقر      ( ١٩٧٤ء، مراثی نسیم، ٧٥:٢ )