زیرنظر

( زیرِنَظَر )
{ زے + رے + نَظَر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت'زیر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی اسم 'نظر' لگانے سے مرکب توصیفی زیر نظر بنا۔ اردو بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء کو "حصار انا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس کا مطالعہ کیا جا رہا ہو، زیر مطالعہ۔
"زیر نظر مجموعے میں آپ کو ان کی (لطیف اثر) شاعری کا وہ آہنگ نظر آئے گا جسے سلسلۂ راسخہ کی غزل گوئی کہنا مناسب ہے۔"      ( ١٨٨٣ء، حصار انا، ٢١ )
  • زیرِنِگاہ
  • زیرِ مشاہَدَہ