فرماں بردار

( فَرْماں بَرْدار )
{ فَر + ماں + بَرْ + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'فرمان' کے بعد فارسی مصدر 'برداشتن' سے مشتق صیغہ امر 'بردار' بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : فَرْماں بَرْداروں [فَر + ماں + بَر + دا + روں (و مجہول)]
١ - تابع، مطیع؛ نوکر، ملازم۔
"ارشاد فرمانبردار نکلا۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣٨٨ )