راحت جاں

( راحَتِ جاں )
{ را + حَتے + جاں }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'راحت' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر فارسی اسم 'جان' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٨ء کو "شعلۂ جوالہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دل خوش کرنے والا، روح کو سکون پہنچانے والا، پیارا (معشوق، بیوی، اولاد وغیرہ کے لیے مستعمل)۔
 اک عمر سے ہوں لذت گریہ سے بھی محروم اے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لیے آ      ( ١٩٦٦ء، درد آشوب، ١٦ )
٢ - کھانے کی ایک چیز جو ہری مرچیں کتر کر اس میں نمک اور لیموں کا عرق نچوڑ کر تیار کرتے ہیں سرکے کی چٹنی۔
"لڑکی پرچ میں راحت جان لائی تھی جس میں عام طور پر لیمو، مرچ، پھوٹ اور نمک ہوتا ہے۔"    ( ١٩٨٣ء، درشن رین، ١٤١ )
٣ - وہ کھانے کی چیز جو سنترے آم، خربوزہ یا کسی بھی پھل میں شکر اور کیوڑا ڈال کر تیار کرتے ہیں۔
"ناشتہ کرلو لڑکیاں خربوزے کی راحت جاں بنا رہی ہیں۔"    ( ١٩٥٢ء، افشاں، ٣٩٢ )
  • راحَت پَرَسْت