ربوبیت

( رَبُوبِیَّت )
{ رَبُو + بْی + یَت }
( عربی )

تفصیلات


ربب  رَب  رَبُوبِیَّت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'رب' کی جمع 'ربوب' کے ساتھ 'یّت' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے 'ربوبیت' بنا۔ ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - پرورش یا سرپرستی کرنے کا عمل یا کیفیت نیز منصب یا مقام، پروردگار یا خدا ہونا، خدائی، پروردگاری۔
"وہ تو کہتا ہے جو محنت کرے گا پھل کھائے گا، یہ بات اس کی شان ربوبیت کی مظہر ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٢٥٤ )
٢ - [ تصوف ]  پرورش عالم بواسطۂ ظہور اسماء حق جو مرتبہ واحدیت میں ہوتا ہے کہ جس کو بشرط شئے کہتے ہیں، مقام صوفیا۔
"میں ربوبیت کے مقام میں پہونچا تو میں نے ایسا پیالہ پیا کہ ابد تک جس کے ذکر کی پیاس نہ بجھے گی۔"      ( ١٩٢٤ء، تذکرۃ الاولیا، ٢١٣ )