شعلہء رخ

( شُعْلہءِ رُخ )
{ شُع (ضمہ ش مجہول) + لَہ + اے + رُخ }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'شعلہ' کے ساتھ ہمزہ زائد بڑھا کر کسرہ اضافت لگا کر فارسی اسم 'رُخ' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩١٦ء کو "نظم طباطبائی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - [ مجازا ]  گالوں کی سُرخی، چہرے کی تابانی۔
 شعلہ رُخ سرخ پوش منکر و کافر ادا رنگلہ جنکا سدا رشک ہو ناقوس کا      ( ١٩١٦ء، نظم طباطبائی، ٨٠ )
  • سُرْخ رُو