تخلیط

( تَخْلِیط )
{ تَخ + لِیط }
( عربی )

تفصیلات


خلط  اِخْتِلاط  تَخْلِیط

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء میں "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ملاوٹ، آمیزش، خلط ملط یا گڈ مڈ کرنے یا ہونے کا عمل۔
"اگر کوئی شخص ان میں تخلیط پیدا کر دے تو بڑا ظلم ہے۔"      ( ١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات، ٥٩ )
٢ - ترکیب، تعمیر، اجزاء کا باہم ملنا یا ترکیب پانا۔
"تخلیط اس ڈھانچے اور خاکی پتلے کا نام ہے جس کو انسان کہا جاتا ہے۔"      ( ١٩٦٨ء، حریت، کراچی، ٢٥نومبر، ٨ )
  • مَلاوَٹ
  • مَیل