سادی

( سادی )
{ سا + دی }
( فارسی )

تفصیلات


سادَہ  سادی

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سادہ' کی 'ہ' حذف کرکے 'ی' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٣٥ء سے "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : سادَہ [سا + دَہ]
١ - سادہ کی تانیث۔
"جو مجھے میسر ہوا میں نے بھیج دیا سادی بندی تھی۔"      ( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشا، ٧ )
٢ - [ بنائی ]  لگدی، چولی یعنی سینے بند کا ریشمیں کپڑا جو خاص اسی ضرورت کے لیے بنا جاتا ہے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 75:2)
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - پتنگ کی ڈور جس پر مانجھا نہ ہو۔
"سادی سے مانجھا . یوں کاٹ دیتے تھے جیسے تیغ نگہ سے عاشق کا دل۔"      ( ١٩٥٤ء، اپنی موج میں، ١٢ )
  • Plain
  • unadomed;  white;  pure
  • unmixed
  • simple;  unseasoned;  smooth;  beardless;  without writing or impression
  • blank;  unstamped;  candid
  • sincere
  • artless
  • guileless
  • open
  • frank