تصوریت

( تَصَوُّرِیَّت )
{ تَصَوْ + وُریْ + یَت }
( عربی )

تفصیلات


صور  تَصَوُّر  تَصَوُّرِیَّت

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تصور' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے 'تصوریت' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣١ء میں "نفسیاتی اصول" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - [ فلسفہ ]  یہ عقیدہ کہ ساری دنیا ذہن یا اذہان یا ذہنی اعمال پر مشتمل ہے، عینیت، انگریزی: Idealism (ماخوذ اساس نفسیات، 21)۔
٢ - یہ عقیدہ کہ کائنات کا وجود محض بطور ذہنی تصورات کے ہے، انگریزی Conceptualism۔
"اس سوال پر ماہرین نفسیات تصوریت Conceptualism یا اسمیت Nominalism کے حامی بن کر مدت سے برسرپیکار ہیں۔"      ( ١٩٣١ء، نفسیاتی اصول، ٤١٤ )
٣ - مثالی یا کامل شے کی خواہش و جستجو؛ تخیل پرستی۔
"سادہ نگاری، عقلیت، تصوریت اور حقیقت کے درمیان . مختلف سطحیں ہیں۔"      ( ١٩٦١ء، تنقید اور عملی تنقید، ٥٩ )