متصوف

( مُتَصَوِّف )
{ مُتَصَوْ + وِف }
( عربی )

تفصیلات


صوف  تَصَوُّف  مُتَصَوِّف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے ١٨٣٩ء کو "مکاشفات اسرار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تصوف کا طریقہ اختیار کرنے والا، طریقت پر عقیدہ رکھنے والا، طریقت پر عمل پیرا، علم باطن سے تعلق رکھنے والا، صوفی۔
"ریاضات و مجاہدات اس وقت مفید ہوتے ہیں جب خاص خاص فضائل اخلاق ایک متصوف اپنے اندر پیدا کرے۔"      ( ١٩٩٢ء، اسلامی تصوف اہل مغرب کی نظر میں، ٢٢ )
٢ - مشتبہ، مبہم، جو واضح نہ ہو۔ (ماخوذ: جامع اللغات، علمی اردو لغت)