متبحر

( مُتَبَحِّر )
{ مُتَبَح + حِر }
( عربی )

تفصیلات


بحر  تَبَحُّر  مُتَبَحِّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٨ء کو "بستان حکمت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تبحر والا، علم کا بہت بڑا دریا، بہت بڑا عالم و فاضل۔
"ان کی شاعری کی فضا میں بے جان تمثالوں کی سنگینی اور متبحر کیفیات کا جمود نہیں۔"      ( ١٩٩٥ء، قومی زبان، کراچی، نومبر، ٣٧ )