تفصیلات
زلزل زَلْزَلَہ مُتَزَلْزَل
عربی زبان میں رباعی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٨ء کو "بستان خیال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
صفت ذاتی
١ - ڈگمگانے والا، جنبش کرنے والا، کانپنے والا، لرزاں۔
"جس پر یہ ساری چیزیں ٹیک لگائے کھڑی ہیں، اب وہی چیز متزلزل اور غیریقینی ہو رہی ہے۔"
( ١٩٩٠ء، پاگل خانہ، ٣٧ )