ماہ پیکر

( ماہ پَیکَر )
{ ماہ + پَے (ی لین) + کَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ دو اسما 'ماہ' اور 'پیکر' کے بالترتیب ملنے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء، کو "خاور نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : ماہ پَیکَروں [ماہ + پَے (ی لین) +کَروں (و مجہول)]
١ - چاند کی طرح حسین، خوبصورت؛ (مجازاً) معشوق۔
"غم نے اس کے جسم کو گھلا کے ماہ نور کی طرح کر دیا ہے لیکن کاہش غم کے باوجود وہ ماہ پیکر نظر آتا ہے۔"      ( ١٩٩٥ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ١٩ )