مسی

( مِسّی )
{ مِس + سی }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اردو میں اپنے اصلی معنی اور حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور 'اسم' مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو "قلی قطب شاہ" کے کلیات میں مستعمل ہوا۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ایک سیاہ منجن یا پاؤڈر جسے عورتیں سنگار کے لیے اپنے دانتوں اور ہونٹوں پر ملتی ہیں، اس سے دانتوں کی ریخیں اور مسوڑے سیاہ اور دانت اور ہونٹ چمکدار ہو جاتے ہیں۔
"آنکھوں میں کاجل، دانتوں میں مسی اور ہونٹوں پر ہنسی۔"      ( ١٩٩٥ء، صنم خانۂ عشق، ٢٥٧ )
٢ - [ طوائفوں کی اصطلاح۔ ]  کسبیوں کی ایک شادی جیسی رسم، جس میں پہلی بار کسی نوچی کے مسی لگاتے ہیں، اس روز تمام خاندان والوں کی دعوت ہوتی ہے اور سب ناچتی گاتی اور خوشیاں مناتی ہیں، مسی ہونے کے بعد پھر نتھ نہیں پہنائی جاتی کیونکہ اس طبقے میں نتھ کنوارے پن کی علامت سمجھی جاتی تھی۔
"یہ تو ممکن نہیں کہ کسی کو آپ کی طرف توجہ نہ ہو نگاہیں ضرور پڑتی ہونگی، مگر بات یہ تھی کہ آپ کی مسی نہیں ہوئی تھی۔"      ( ١٨٩٩ء، امراؤ جان ادا، ٩٠ )