مشروع

( مَشْرُوع )
{ مَش + رُوع }
( عربی )

تفصیلات


شرع  شَرَع  مَشْرُوع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم مفعول ہے اردو میں عربی سے من و عن داخل ہوا اور بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک وضع کا کپڑا جس میں ریشم اور سوت ملا ہوتا ہے، یہ شرعاً مرد کو بھی پہننا جائز ہے اس سے نماز ہوسکتی ہے۔
"وہ مشروع کا خوب گھیردار لہنگا پہنے ہوئے تھی۔"      ( ١٩٨٨ء، چار دیواری، ٥٤٧ )
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - شرع کے مطابق یا موافق نیز شرعاً جائز۔
"اب جبکہ رحمت ایک امر مطلوب و مشروع قرار پایا تو ضروری ہے کہ اس کے ہمراہ عدل ہو۔"      ( ١٩٨٢ء، جرم و سزا کا اسلامی فلسفہ، ٢٦ )
٢ - (شریعت کی رو سے) متعین، مقرر۔
"نظم حکومت کے لیے انتخاب کا طریقہ شروع ہو گیا، یہ امت جسے خلافت کے لیے منتخب کر دے وہ خلیفہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حیثیت سے نظام عالم کا واحد ذمہ دار ہوگا۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ١٢٧:١ )