سستا

( سَسْتا )
{ سَس + تا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سوستھ+ک  سَسْتا

سنسکرت زبان کے اصل لفظ 'سوستھ + ک' سے ماخوذ 'سستا' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٠٩ء سے "دیوان جرات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : سَسْتے [سَس + تے]
جمع ندائی   : سَسْتے [سَس + تے]
جمع غیر ندائی   : سَسْتوں [سَس + توں (و مجہول)]
١ - کم قیمت، ارزاں، کم داموں کا۔
"ہند کی بیڑیاں، ہند کی الائچیاں، ہند کا کتھ، ہند کے پاپڑ، ہند کے کھدر، ہند کے سیب سستے اور اچھے۔"      ( ١٩٨١ء، ہند یاترا، ٣٥٨ )
٢ - کم قدر، کم رتبہ، غیر معیاری۔
"ٹیڑھی لکیر کے بعد ایم اسلم کا سیدھی لکیر بھی اخلاقی توڑ تھا مگر بہت سستا اور ناقابل تعریف۔"      ( ١٩٨٧ء، تنقید و تحقیق، ٦٦ )