رنڈی بازی

( رَنْڈی بازی )
{ رَن + ڈی + با + زی }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'رنڈی' کے ساتھ لاحقہ صفت 'باز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب 'رنڈی بازی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٤ء کو "تعلیم نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَنْڈی بازِیاں [رَن + ڈی + با + زِیاں]
جمع غیر ندائی   : رَنْڈی بازِیوں [رَن + ڈی + با + زِیوں (و مجہول)]
١ - تماش بینی، زناکاری، عیاشی۔
"کروڑوں روپیہ کی مالیتی زمینداری، رنڈی بازی. میں چڑھا کر چودھری کے ہاتھ میں بھیک کا ٹھیکرا چھوڑا تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ٢٤ )
  • بَدْکاری
  • بَدْکِرْداری