خرچیلا

( خَرْچِیلا )
{ خَر + چی + لا }
( فارسی )

تفصیلات


خَرْچ  خَرْچِیلا

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خرچ' کے ساتھ 'یلا' بطور لاحقہ صفت ملانے سے 'خرچیلا' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩٨ء میں "یادگار مراد علی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
واحد غیر ندائی   : خَرْچِیلے [خَر + چی + لے]
جمع   : خَرْچِیلے [خَر + چی + لے]
جمع غیر ندائی   : خَرْچِیلوں [خَر + چی + لوں (و مجہول)]
١ - خرچ، شاہ خرچ، فضول خرچ، مسرف۔
"ہاں اتنا ضرور کہہ دیا کہ ہمارے شیخ جی روپے میں کسی سے کم تو ہیں نہیں اور ہیں بھی خرچیلے۔"      ( ١٩٥٤ء، پیر نابالغ، ٧١ )