خردبین

( خُرْدبِین )
{ خُرْد + بِین }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'خرد' کے ساتھ فارسی مصدر 'دیدن' سے مشتق صیغہ امر 'بین' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٩ء میں "ترجمہ مبادی العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : خُرْدبِینیں [خُرْد + بی + نیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : خُرْد بِینوں [خُرْد + بی + نوں (و مجہول)]
١ - وہ آلہ جو چھوٹی سے چھوٹی اور باریک سے باریک چیز کو بڑا دکھاتا ہے، کلاں بین۔
"زنگ سلفائیڈ سے جو ٹمٹماہٹیں پیدا ہوتی ہیں انھیں ایک خردبین یعنی مائکرو اسکوپ (Microscope) کے ذریعہ دیکھا جاتا ہے۔      ( ١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٥٣٥ )
٢ - [ کنایتا ]  باطن کی آنکھ، دل کی آنکھ۔
"یہ 'خردبین" جس سے موصوف نے کلام غالب کا مطالعہ فرمایا ہے بڑی ہی ناقص قسم کی ہے۔"١٩٦٥ء، غالب کون ہے، ١٣