خزینہ دار

( خَزِینَہ دار )
{ خَزی + نَہ + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خزینہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغہ امر'دار' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٦٥ء میں "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - افسر مال، خزانچی۔
"ایک مجلس(دیوان) نہیں مدد دیتی تھی جن میں خزینہ دار یا خزانچی . شامل ہوتے تھے۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو داسرہ معارف اسلامیہ، ٨٨:٣ )