تفرق

( تَفَرُّق )
{ تَفَر + رُق }
( عربی )

تفصیلات


فرق  تَفَرُّق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء میں "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - الگ الگ ہونا، انتشار، علیحدگی، تفریق، پراگندگی۔
"کسی اجتماع مادی کے اجزائے ترکیبی میں زیادہ آزادی حرکت پیدا کرنا لازماً اس میں تفرق و انتشار پیدا کر دیتا ہے۔"      ( ١٩١٥ء،فلسفہ اجتماع، ٣٨ )
٢ - امتیاز، فرق، تمیز
"اس تفرق اور بوقلمونی کے ساتھ کوئی قوم کیونکر زندہ رہ سکتی ہے۔"      ( ١٩٠٤ء، مقالات شبلی، ٢٣٩:١ )
٣ - [ ریاضی ]  تقسیم کرنا، ایک عدد کا دوسرے عدد کو پورا پورا تقسیم کر دینا۔
"قائمیت کا امتحان کرنے کے لیے ہم پھر تفریق کرتے ہیں۔"      ( ١٩٤٥ء،سکونیات،٢١٧ )
٤ - [ حیاتیات ]  حیتای نظام میں نامیاتی مرکبات کی تخریب و تعمیر کے مجموعی عوامل تحول کا عمل جس سے نامیاتی مرکبات کی تحلیل ہوتی ہے جس کے نتیجے کے طور پر توانائی کا اخراج عمل میں آتا ہے۔
"دوسرا عمل تخریبی ہے اس سے چونکہ بیکار مادے حاصل ہوتے ہیں اس لیے ان کو جسم سے باہر نکال دیا جاتا ہے۔ سائنس کی اصطلاح میں اس عمل کا نام تفرق ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، جدید معلومات سائنس، ١٥٦ )