خانہ بدوشی

( خانَہ بَدوشی )
{ خا + نَہ + بَدو (و مجہول) + شی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خانہ' کے ساتھ فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'بدوش' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٤ء میں "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - در بدری، جابجا قیام کرنے کا عمل۔
"سرمائی نقل وطن کا تعلق . ان خاندانوں سے ہے جو نیم خانہ بدوشی کی زندگی بسر کرتے ہیں۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٢١:٣ )
  • بے گَھری
  • بے دَری