خاطر خواہ

( خاطِر خواہ )
{ خا + طِر + خاہ (و معدولہ) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخذ اسم 'خاطر' کے ساتھ فارسی مصدر 'خواستن' سے مشتق صیغہ 'خواہ' بطور لاحقہ حالیہ تمام ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے ١٧٨٤ء میں "دیوان درد"میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - طبیعت کے موافق، خواہش کے مطابق، حسب مرضی، جیسا چاہیے ویسا۔
"کسی بات کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہ نکلا۔"      ( ١٩٧٧ء، ہندی اردو تنازع، ٢٥٤۔ )