خدا ترسی

( خُدا تَرْسی )
{ خُدا + تَر + سی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خدا' کے ساتھ فارسی زبان سے ہی ماخوذ اسم 'ترس' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٤ء میں "مظہر عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - اللہ سے ڈرنا، اللہ کا خوف کرنا، رحم دلی۔
"شاہد صاحب نے یقیناً خدا ترسی اور دوست کی دوستی کا ثبوت دیا۔"      ( ١٩٨٣ء، نایاب ہیں ہم، ٦٨ )