تظلم

( تَظَلُّم )
{ تَظَل + لُم }
( عربی )

تفصیلات


ظلم  ظُلْم  تَظَلُّم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - شکوہ، فریاد، داد خواہی کرنا، پناہ مانگنا۔
 سنگ دل آہ و تظلم کو سمجھنا ہے نشید نالہ درد پہ نغمے کا گماں کرتا ہے      ( ١٩٧٤ء، برگ خزاں، ٢٤٢ )
٢ - [ تصوف ]  تظلم سے مراد ہے خدا کے حضور میں ابلیس و نفس امارہ سے پناہ مانگنا (روحانی دائجسٹ، اکتوبر 1984، 88)۔