تجوہر

( تَجَوُّہَر )
{ تَجَو + وُہَر }
( عربی )

تفصیلات


جوہر  تَجَوُّہَر

عربی زبان میں رباعی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٦٩ء میں "المعارف، اکتوبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - درجہ کمال، مقام معرفت جہاں انسان اشیا ماحول اور واقعات کی اصل کو جان لیتا ہے یا جاننے کے نزدیک ہو جاتا ہے۔
"عبادات و ریاضات کے ذریعے آدمی ایک وقت مقام تجوہر میں آجاتا ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، المعارف، اکتوبر، ٢٠ )