دقیقہ

( دَقِیقَہ )
{ دَقی + قَہ }
( عربی )

تفصیلات


دقق  دَقِیق  دَقِیقَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'دقیق' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'دقیقہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٨٤ء سے "مثنوی در وصف قصرِ جواہر (مثنویاتِ حسن)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دَقِیقے [دَقی + قے]
جمع   : دَقِیقے [دَقی + قے]
١ - مسئلے کا وہ باریک پہلو جو غور و تعمق سے سمجھ میں آئے، باریکی، نکتہ، عمیق پہلو۔
"یہی وہ دقیقہ ہے کہ جس پر لعین اول نہیں مطلع ہوا۔"      ( ١٩٦٩ء، مولانا ایوب دہلوی، فتنہ انکارِ حدیث، ٣٣ )
٢ - ایک گھنٹے کا ساٹھواں حصہ، منٹ، لمحہ؛ (مجازاً) سیکنڈ، پل وقت بتانے کا ایک مقررہ پیمانہ۔
"آدمی ایک دقیقے میں سولہ سترہ مرتبہ سانس لیتا ہے۔"      ( ١٩٢٠ء، رسالہ مسماع الصدر، ١٥ )
٣ - [ ریاضی ]  بروج افلاک کے ہر درجے کے ساتھ حصوں میں سے ایک جس کی صورت یہ ہے کہ آسمان کے کل بارہ برج ہیں ہر برج کے تیس درجے اور ہر درجے کے ساتھ دقیقے۔
"کچھ عرصے بعد سال شمسی کی مقدار معین کی جو ان کے حساب سے ٣٦٥ دن ٥ ساعت ٥ دقیقہ ٢٠ ثانیہ تھی۔"      ( ١٩٥٩ء، برنی (سید حسن)، ملاقات، ٢٧ )
٤ - [ فلسفہ ]  درجہ، عنصر، حصہ۔
"تمام تجربے میں ایک ایسی چیز شامل ہوئی ہے جسے آپ عنصر، درجہ، دقیقہ یا جو چاہیں کہہ سکتے ہیں۔"      ( ١٩٥٦ء، تعارف فلسفہ جدید (ترجمہ)، ٧٨ )
٥ - [ مجازا ]  راز کی بات
"بھائی ایک دقیقہ ہے کہ لکھنے کے قابل نہیں۔"      ( ١٨٦٣ء، خطوطِ غالب، ١٩٦ )
  • Anything small or minute
  • a particle;  an inconsiderable or trifling business or matter;  a subtile question abstruse or nice point;  a minute
  • a moment of time