بالائے

( بالائے )
{ با + لا + اے }
( فارسی )

تفصیلات


بالا  بالائے

فارسی زبان میں اسم صفت 'بالا' کے ساتھ 'ے' لاحقہ بطور علامت اضافت لگنے سے 'بالائے' بنا اور بطور حرف جار مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور حرف جار ہی مستعمل ہے۔ عام طور پر ترکیبات میں بطور جز اول مستعمل ہے۔ ١٨٤٦ء میں "آثار الصنادید" کے مقدمہ میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف جار ( واحد )
١ - کے اوپر، جیسے : بالائے بام (کوٹھے کے اوپر)۔
٢ - پر، جیسے : غم بالائے غم (غم پر غم)۔
٣ - (اضافت وصفی کی حالت میں) قد و قامت، جیسے : بالائے والا (عالی منزلت قد)۔
٤ - سے بیش، سے زیادہ۔
"عمرو اور بکر نے خفیۃً یہ عہد کیا کہ عمرو پانچ روپے فی ٹن بالائے قیمت بازار دے گا۔"      ( ١٩٠٢ء، ایکٹ معاہدۂ ہند (ترجمہ)، ١٠٣ )