سپاس گزار

( سِپاس گُزار )
{ سِپاس + گُزار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سپاس' کے ساتھ فارسی مصدر 'گزاردن' سے صیغۂ امر گزار، بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٨٠ء سے "انشائے داغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ممنونیت و احسان مندی کا اظہار کرنے والا، شکر بجا لانے والا۔
"ہم اس کتاب کے ناشر شیخ شوکت علی اینڈ سنز کے بھی سپاس گزار ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، میزان سخن (حرف چند)، ٩ )