شکر گزار

( شُکْر گُزار )
{ شُکْر گُزار }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'شکر' کے بعد فارسی مصدر 'گزاردن' سے صیغہ امر 'گُزار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : شُکْر گُزاروں [شُکْر + گُزا + روں (و مجہول)]
١ - شکر ادا کرنے والا، احسان ماننے والا، ممنون۔
"بہت سے رہبر ہماری قوم و ملت میں پیدا ہوئے اور ہم ان کی خدمات اور کارگزاریوں کے دل سے ممنون و شکر گزار ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ٩٣ )