کریا

( کِرْیا )
{ کِر + یا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٠ء کو "جوگ بششٹھ" کے ترجمہ میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - کام، فعل، عمل۔
"مادھو کے سامنے اپنے ماں باپ کی کِریا میں کیڑے ڈالتی جو ایسے گھر میں جھونک گیے تھے۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٣٩ )
٢ - [ ہندو ]  مذہبی عمل یا فرض۔
"بگیہ کے متعلق خیال ہے کہ تقریباً وہی ایک فرض تھا اور اسی کو کرم یا کریا بھی کہتے تھے۔"      ( ١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ (ترجمہ)، ٣٢:١ )
٣ - [ ہندو ]  تجہیز و تکفین؛ قسم، حلف (ماخوذ: نور اللغات)
٤ - [ قواعد ]  فعل (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)
٥ - [ موسیقی ]  لے کی ایک قسم۔
"مارگ تالوں میں تین پرانوں کا ہونا ضروری ہے جات، کریا، کلرا۔"      ( ١٩٢٧ء، نغمات الہند، ٨٨ )