بانا[3]

( بانا[3] )
{ با + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


واٹ  بانا

سنسکرت میں اصل لفظ 'واٹ' ہے اس سے ماخوذ اردو میں 'بانا' مستعمل ہے۔ اصل معنی میں ہی یعنی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں 'حسن شوقی' کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : بانے [با + نے]
جمع   : بانے [با + نے]
جمع غیر ندائی   : بانوں [با + نوں (واؤ مجہول)]
١ - سیدھا اور دو دھاری تلوار کی شکل کا تین ساڑھے تین ہاتھ لمبا ایک ہتھیار جس کی موٹھ میں دونوں طرف آگے پیچھے دو لٹو ہوتے ہیں جن میں سے قدر انداز آگے والے لٹو کو پکڑ کر تیزی سے گھماتا ہے، ایک طرح کا راکٹ۔
"غرض اور غایت بانے کی بھی یہی ہے کہ بانا - چلاتا ہوا انسان دشمنوں کے نرغے میں سے نکل جائے۔"      ( ١٩٢٦ء، شرر، مشرقی تمدن کا آخری نمونہ، ٢٤٩ )
٢ - "بھالے کی شکل کا ایک ہتھیار جس کے سرے پر کبھی کبھی پرچم نصب کرتے ہیں اور جسے نوک کے بل زمین میں بھی گاڑ دیتے ہیں۔"
 دشمن چھپے جو خوف سے جا جا کے آڑ میں سینے کو تانا گاڑ کے بانا پہاڑ میں      ( ١٩٥٩ء، معرکۂ خیبر، (فہم سکندر رضا)، ٧ )
٣ - کرتب دکھانے والوں کی لاٹھی جس میں وہ لٹو باندھ کر کھیل تماشے دکھاتے ہیں۔
"بانا : اس کو لٹھ کہتے ہیں کرتب دکھانے والوں نے اس میں لٹروں کا اضافہ کر لیا ہے۔"      ( ١٩٢٥ء، اسلامی اکھاڑا، ٢١ )
٤ - ایک قسم کا پٹا جس کی دھار موٹی اور قبضہ لکڑی کا ہوتا ہے۔ (جامع اللغات، 396:1)
  • A kind of rocket;  a kind of sword
  • a sort of patta with a thick-edged blade and a wooden hilt