کارستانی

( کارَسْتانی )
{ کا + رَس + تا + نی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں کردن مصدر سے حاصل مصدر 'کار' کو فارسی لاحقہ ظرفیت 'ستان' سے ملا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
جمع   : کارَسْتانِیاں [کا + رَس + تا + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : کارَسْتانِیوں [کا + رَس + تا + نِیوں]
١ - ہوشیاری، ہنرمندی، چالاکی، عیاری؛ سازش۔
"یہ کارستانی خود حاجی صاحب کی تو نہیں تھی۔"      ( ١٩٨٧ء، گلی گلی کہانیاں، ٥٣ )
  • warkmanship;  art.