مجتہدانہ

( مُجْتَہِدانَہ )
{ مُج + تَہِدا (کسرہ ہ مجہول) + نَہ }
( عربی )

تفصیلات


جہد  مُجْتَہِد  مُجْتَہِدانَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت 'مجتہد' کے ساتھ 'انہ' بطور لاحقہ نسبتی یا تمیز لگا کر 'مجتہدانہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز ملعق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٩٢ء کو "سفرنامہۂ روم و مصر و شام" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
١ - مجتہدوں کی طرح، مجتہدوں کا سایا جیسا، مجتہدوں کے شایان شان، مجتہدوں کے طریقے پر، غیرمعمولی تخلیقی صلاحیتوں سے پر، غیرمعمولی طور پر نیا یا منفرد۔
"فہم قرآن سے غرض یہ ہے کہ انسان مجتہدانہ طور پر احکام کا استنباط کر سکے۔"      ( ١٩٩٣ء، اردو نامہ، لاہور، جولائی، ١٣ )