خلاصی

( خَلاصی )
{ خَلا + صی }
( عربی )

تفصیلات


خلص  خَلاص  خَلاصی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'خلاص' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے 'خلاصی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - رہائی، نجات، چھٹکارا۔
 قرض داری سے سبکدوشی خلاصی ہو نصیب فارغ البالی میسر ہو خدا کے واسطے      ( ١٩٦٦ء، صد رنگ، ٤٩ )
٢ - نہر جس میں سے فالتو پانی نکال دیا جائے۔ (جامع اللغات)۔