سنسکرت میں اصل لفظ 'ورک' ہے اس سے ماخوذ اردو زبان میں 'بانکا' مستعمل ہے اور بطور اسم اور گاہے بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔
جس پرے میں مہ نو تیغ کا تاکے جھانکے پھینک کر اپنی کٹاروں کو ہوا ہوں بانکے
( ١٩٧٥ء، رواں واسطی، مرثیہ، ١٥ )
٢ - سر پر باندھنو والی ترچھی ٹوپی اور کمر میں پیش قبض رکھنے والا نوجوان (جو برصغیر کے دور شاہی میں اور اس کے کچھ بعد تک ہوتا تھا بات بات پر بپھرنا، کمزوروں کی مدد کرنا، قوت کے دعویداروں سے مقابلہ بلکہ مجادلہ اس کا شعار تھا)۔
"آگے ایک قزلباش ہے تو پیچھے دس بانکے اور بیس شہدے۔"
( ١٩٣٣ء، مغل اور اردو، ٧٠ )
٣ - معشوق۔ (فرہنگ آصفیہ، 360:1؛ نوراللغات، 554:1)
تیر سے دل کو لگاوٹ ہے کہ اس کا پیکاں ہے نکیلا مرے بانکے کی نظر ہی کا سا
( ١٩٢٥ء، شوق قدوائی، دیوان، ٧ )