صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - بانکا ترچھا، رنگیلا، چھبیلا، طرحدار، سج دھج والا (آدمی)۔
"اس کا سا البیلا جوان دہلی میں کم ہوگا۔"
( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم پچیسی، ٦٠:٢ )
٢ - عام رسم یا وضع یا معیار سے نرالا اور دلکش (سماں یا کوئی اور شے)۔
"گوشہ نشینی کی خشک واقعیت کو کس البیلے انداز میں پیش کرتے ہیں۔"
( ١٩٥٤ء، اکبر نامہ، عبدالماجد، ١٩٥ )
٣ - منچلا، ندرت پسند۔
"پس عجب نہیں کہ کوئی البیلا عطر پر مضامین لکھنے بیٹھے تو بڑے زور و شور سے لکھے۔"
( ١٩٣٤ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٩، ٢٠، ٤ )
٤ - من موچی، آزاد طبع۔
"ان کا کیا ٹھکانا آئیں نہ آئیں ایک البیلے آدمی ہیں۔"
( ١٨٩٢ء، امیر اللغات، ٢٠٢:٢ )
٥ - سیدھا سادھا، الھڑ، بھولا بھالا۔
اور وہ ہوتیاں ہیں البیلی میں نہیں کچی گولیاں کھیلی
( ١٨٧١ء، نواب مرزا شوق، (امیر اللغات، ٢٠٢:٢) )
٦ - معصوم۔ (فرہنگ آصفیہ، 211:1)