بت پرست

( بُت پَرَسْت )
{ بُت + پَرَسْت }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'بت' کے ساتھ مصدر رپستیدن سے مشتق صیغۂ امر 'پرست' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'بت پرست' مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء میں 'قطب مشتری' میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - پتھر کی مورت کو اپنا معبود جاننے والا، فرضی خداؤں کے مجسموں کو خدا سمجھ کر پوجنے والا؛ کافر۔
"ہر مسیحی شاعر مسلمانوں کو مشرک اور بت پرست سمجھتا تھا۔"      ( ١٩١١ء، سیرۃ النبی، ٨٣:١ )