پارس

( پارَس )
{ پا + رَس }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے اردو میں داخل ہوا۔ سنسکرت میں اس کا مترادف لفظ "سپرس" ہے۔ اردو میں بطور اسم اور گاہے بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٥٦ء میں "قصۂ کام روپ و کلاکام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : پارَسوں [پا + رَسوں (و مجہول)]
١ - ایک پتھر جس کی نسبت مشہور ہے کہ لوہے سے چھو جائے تو اسے سونا بنا دیتا ہے۔
"کندن بن کر چمک اور پارس بن کر دمک۔"      ( ١٩٣٦ء، شونتی، ٣٦ )
٢ - ایک خاص قسم کے پتھر کا ٹکڑا، کسوٹی، جس سے جواہرات پرکھے جاتے ہیں۔ (جامع اللغات، 9:2)
٣ - (زنانوں کی اصطلاح) مرد۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، منیر، 55)