پارسی

( پارْسی )
{ پار + سی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں داخل ہوا۔ فارسی لفظ "پارس" کے ساتھ لاحقہ نسبتی'ی' لگا کر 'پارسی' بنا۔ اردو میں بطور صفت اور گاہے بطور اسم مستعمل ہے سب سے پہلے ١٨٧٣ء میں "فسانہ معقول" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : پارْسَن [پار + سَن]
جمع ندائی   : پارْسِیو [پار + سِیو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پارْسِیوں [پار + سِیوں (و مجہول)]
١ - زرتشت کا پیرو، آتش پرست۔
"اپنے چچیرے بھائی کو بصرے کی جانب بنا بر مقابلہ پارسیوں کے روانہ کیا۔"      ( ١٨٧٣ء، فسانۂِ معقول، ١٧٥ )