بخیل

( بَخِیل )
{ بَخِیل }
( عربی )

تفصیلات


بخل  بَخِیل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد سے صیغۂ اسم فاعل مشتق ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧١٨ء میں "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : بَخِیلوں [بَخی + لوں (و مجہول)]
١ - کنجوس، خسیس، تنگدل۔
"ایک بخیل کے نزدیک بذل و کرم کی راہ میں تمام گھر بار لٹا دینا ایک مافوق البشریت کارنامہ ہے۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٤٤:٣ )
  • & N- miserly
  • avaricious
  • stingy