تم

( تُم )
{ تُم }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت میں 'توم' کی صورت میں تھا لیکن اردو میں 'تم' استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے دیوانِ حسن شوقی میں ١٥٦٤ء میں مستعمل ملتا ہے۔

ضمیر شخصی ( واحد، جمع - حاضر )
حالت   : فاعلی
مفعولی حالت   : تُمھیں [تُمھیں (ی مجہول)]
اضافی حالت   : تُمھارا [تُمھا + را]
تخصیصی حالت   : تُمھیں [تُمھیں]
١ - اسم ضمیر جمع حاضر کو خطاب کرنے کے لیے
"تم کو علم ہوتا اور کتابیں پڑھتیں، اگلے پچھلے لوگوں کا حال معلوم ہوتا تو جانتیں"۔      ( ١٨٦٤ء، نصیحت کا کرن پھول، ١٢ )
٢ - [ تعظیما ]  واحد حاضر کے لیے 'تو' کی جگہ اور اس کے معنوں میں
 کون کہتا ہے جفا کرتے ہو تم شرط معشوقی وفا کرتے ہو تم      ( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ٣١٩ )
  • 2nd person plural
  • you