ابکائی

( اُبْکائی )
{ اُب + کا + ای }
( سنسکرت )

تفصیلات


اُبَکْنا  اُبْکائی

سنسکرت زبان سے دو الفاظ 'اد' اور 'واہک' سے ماخوذ، لفظ 'ابکا' کے ساتھ لاحقۂ مصدر 'نا' لگا کر 'ابکانا' مصدر بنایا گیا جس سے یہ حاصل مصدر ہے۔ ١٨٦٤ء کو "گلشن جاں فزا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم حاصل مصدر ( مؤنث - واحد )
جمع   : اُبْکائِیاں [اُب + کا + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : اُبْکائِیوں [اُب + کا + اِیوں (و مجہول)]
١ - کھایا پیا حلق کی طرف لوٹنے کی تحریک، قے آنے کی حالت، متلی، مالش۔
"کبھی ہچکی آتی ہے کبھی ابکائی"      ( ١٩٣٤ء اودھ پنچ، لکھنؤ، ٦،٣:١٩ )
  • The act of vomiting