بغاوت

( بَغاوَت )
{ بَغا + وَت }
( عربی )

تفصیلات


بغی  بَغاوَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٢ء، میں "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : بَغاوَتیں [بَغا + وَتیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : بَغاوَتوں [بَغا + وَتوں (واؤ مجہول)]
١ - سرکشی، نافرمانی، غداری۔
'بہرحال آج میں اپنے دل کی بغاوت کا آپ پر اعلان کرتا ہوں۔"      ( ١٩٢٤ء، مذاکرات نیاز، ٦٣ )
٢ - حکومت وقت کے خلاف اجتماعی طور پر قانون شکنی ایجی ٹیشن بلوہ لوٹ مار تشدد، فساد۔
 گرم ہے سوز بغاوت سے جوانوں کا دماغ آندھیاں آنے کو ہیں اے بادشاہی کے چراغ      ( ١٩٣٣ء، سیف و سبو، ٤٥ )
  • opposition (to)
  • defection (from)
  • revolt
  • rebellion;  violence
  • plunder
  • breach of law