احکم

( اَحْکَم )
{ اَح + کَم }
( عربی )

تفصیلات


حکم  حاکِم  اَحْکَم

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل 'حاکم' کی تفضیل ہے۔ اردو میں ١٨٧٠ء کو "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بڑا حاکم، سب سے بڑا حکمراں۔
 کب نہ تھا وہ کب خدائے احکم و اعدل نہیں آخر آخر نہیں یا اول اول نہیں
٢ - بہت زیادہ مستحکم۔
'کوئی مسئلہ اس مسئلے کی حقیقت سے اقویٰ اور اعلٰی اور اتم اور احکم نہیں ہے۔"      ( ١٨٨٨ء، فصوص الحکم (ترجمہ)، ١٠٧ )
  • بَہُت مَضْبُوط
  • stronger
  • strongest;  firmer;  very firm;  more
  • most or very stable