آرڈر

( آرْڈَر )
{ آر + ڈَر }
( انگریزی )

تفصیلات


یہ اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اور انگریزی زبان میں بطور فعل اور اسم دونوں طرح مستعمل ہے جبکہ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٩ء میں "دیوانجی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : آرْڈَرز [آر + ڈَرز]
جمع غیر ندائی   : آرْڈَروں [آر + ڈَروں (واؤ مجہول)]
١ - حکم
"ہم ہر آرڈر کی تعمیل کے پابند نہیں۔"      ( ١٩٤٤ء، افسانچے، ٦٧ )
٢ - کسی سامان کی تیاری یا فراہمی کی فرمائش (جو کسی تاجر یا کارخانے دار وغیرہ کو دی جائے)۔
"ایک روز سکندر آباد جا، ایلن اینڈ کمپنی کو کئی ہزار کے فرنیچر کا آرڈر دے دیا۔"      ( ١٩٤٤ء، نواب صاحب کی ڈائری، ٧٤ )
٣ - ترتیب جیسے : چیزیں آرڈر سے رکھی رہنی چاہئیں۔
٤ - تنظیم، نظام، (مجازاً) امن۔
"آرڈر قائم کرنے کا خیال تھا اور اب تک ہے۔"      ( ١٩١١ء، اقبال نامہ، ٣٦:٢ )
  • Order