اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حلال کرنے یا جائز قرار دینے کا فعل۔
'شرک کی ایک قسم یہ تھی کہ انبیا یا پیشوایان مذہبی کو تحریم و تحلیل کا مجاز سمجھتے تھے۔"
( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبی، ٤٢٩:٤ )
٢ - [ فقہ ] حلالہ کرنا (جس عورت کو شرعاً قطعی طلاق ہو چکی ہو اور شوہر طلاق دہندہ پھر اسے نکاح میں لانا چاہے اور جب تک اس مطلقہ کا کسی اور مرد سے نکاح مع خلوت صحیعہ نہ ہو اور وہ اسے بخوشی طلاق نہ دے دے یا اس کی موت واقع نہ ہو جائے تو یہ عورت عدت پوری کیے بغیر اس پہلے شوہر سے نکاح نہیں کر سکتی اس طریقے کو حلالہ کرنا یا تحلیل کہتے ہیں)۔
'شوہر کو طلاق دینا - اور تحلیل جو یہ لوگ کرتے ہیں اس میں شوہر کو دونوں سے کچھ علاقہ نہیں۔"
( ١٨٦٦ء، تہذیب الایمان، ٣١٧ )
٣ - حل کرنے، حل ہونے، گھلنے گھلانے یا لاغر ہونے کا عمل۔
ہو گئے تحلیل سب اعضا مرے پا کر گداز رفتہ رفتہ ہجر کا اندوہ مجکو کھا گیا
( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ٣٧٥ )
٤ - رفتہ رفتہ کم ہونا، گھٹنا۔
'ہم جانتے ہیں کہ مادہ تحلیل ہوتے ہوتے ایسے چھوٹے چھوٹے اجزا تک منتہٰی ہوتا ہے جو پھر تحلیل نہیں ہو سکتے۔"
( ١٩٠٧ء، شعرالعجم، ٢٤٩:١ )
٥ - ہوا بن کر ختم ہو جانے کا عمل۔
نہ لگے چرخ کو گر نالۂ عاشق کی ہوا دم میں اجزائے دخانی کی طرح ہوں تحلیل
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٣٣٨ )
٦ - [ مجازا ] بالکل ختم ہونا، فنا ہونا۔
'یہ مثالیں قبیلوں کے انتظام کی تحلیل کا قوی سبب ہو گئیں۔"
( ١٨٩٧ء، دعوت اسلام، ٥٦ )
٧ - [ مجازا ] دور ہو جانے یا رفع ہو جانے کا عمل۔
'رنج اور صدمہ تحلیل ہوتے ہوتے ایک نشان سا باقی رہ جاتا ہے۔"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ٢٢٩ )
٨ - بکھراؤ، انتشار۔
'جس مادے سے یہ چٹانیں مرکب ہیں وہ قرنہا قرن پہلے کے اجزائے ارضی کی تحلیل و تشعیث سے حاصل ہوا ہے۔"
( ١٩١٠ء، معرکۂ مذہب و سائنس، ٢٦٢ )
٩ - اوصاف یا اصول و قواعد کو الگ الگ پرکھنے کا عمل۔
'امام صاحب نے مشتبہ الصورۃ اوصاف کو نہایت نکتہ سنجی سے تحلیل کیا ہے اور ان کے باہمی فرق بتائے ہیں۔"
( ١٩٠١ء، الغزالی، ٩٥:٢ )
١٠ - [ سائنس ] کیمیائی عمل کے ذریعے اشیا کے مختلف اجزا کو الگ کرنا۔
تحلیل سے کرتے ہیں ہویدا ہوتے ہیں جو لوگ کیمیا گر
( ١٩١٦ء، سائنس و فلسفہ، ١٢٢ )
١١ - تجزیہ، اجزائے ترکیبی الگ الگ کرنے کا عمل۔
'ناممکن تھا کہ کیمیائی تحلیل کے بعد مسالے کے اجزا معلوم نہ ہوتے۔"
( ١٩١٣ء، سفرنامۂ حجاز، ٥٢ )
١٢ - گرہ یا گانٹھ کھولنے کا عمل، ڈھیلا کرنے کی کیفیت۔ (اسٹائن گاس)
١٣ - (معما) کسی لفظ کے دو حصے کر کے ہر حصے کے معنی لینا اور بعض جگہ کسی کو اپنے معنوں پر قائم رکھنا۔ (نوراللغات)
١٤ - زائل کرنے کا عمل۔
'اگر سرطان کے پھوڑے پر لگا دیں تحلیل کر دیتا ہے۔"
( ١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات، ٥٧٦ )
١٥ - ورم اترنے کا عمل۔
'جیسا کہ تصرف اورام میں مثلاً بوجہ ردع اور تحلیل کے زمان اور وقت کا اعتبار۔"
( ١٨٧٣ء، مطلع العجائب، ٢٨٩ )
١٦ - [ طب ] ہضم ہونے یا ہضم کرنے کا عمل۔
'اس چورن نے دو گھنٹے میں غذا تحلیل کردی۔"
( ١٩٢٦ء، نوراللغات )
١٧ - ہلکان، کمزور۔
گو فاقوں سے تحلیل تھے وہ صاحب توقیر موقوف نہ ہوتے تھے مگر نعرۂ تکبیر
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١١٠:٢ )