تحقیر

( تَحْقِیر )
{ تَح (فتحہ ت مجہول) + قِیر }
( عربی )

تفصیلات


حقر  تَحْقِیر

عربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٨٤٥ء کو 'احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - ذلت، حقارت، حقیر جاننے کا عمل یا فعل، بے قدری، بے حرمتی۔
'بائیسکوپ کے تماشے ہوں گے اور ان میں تمھاری تحقیر و تضحیک کی جائے گی۔"      ( ١٩١٦ء، سی پارۂ دل، ١٩٤ )
  • rendering contemptible;  despising;  contempt
  • scorn
  • disdain;  neglect